مفتی صاحب سے سوال ہے کہ زمانہ کھراب ہے کہنا کیسا ہے
المستفتی:
الجواب بعون الله العلیمالوھاب و ھو الموفق للحق و الصواب:
جی نہیں ،زمانہ کو خراب کہنا درست نہیں؛ کیونکہ حدیث شریف میں زمانہ کو گالی دینے اور برا بھلا کہنے سے منع کیا گیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضى الله تعالى عنه بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم نے فرمایا کہ الله تعالى ارشاد فرماتا ہے:
يُؤْذِينِي ابنُ آدَمَ؛ يقولُ: يا خَيْبَةَ الدَّهْرِ! فلا يَقُولَنَّ أحَدُكُمْ: يا خَيْبَةَ الدَّهْرِ؛ فإنِّي أنا الدَّهْرُ، أُقَلِّبُ لَيْلَهُ ونَهارَهُ، فإذا شِئْتُ قَبَضْتُهُما۔ (صحيح مسلم ، باب النهي عن سب الدهر، حديث نمبر 2246)
ابنِ آدم مجھے ایذا دیتا ہے، وہ کہتا ہے ہائے زمانہ کی نامرادی، لہٰذا تم میں سے کوئی شخص ہرگز یہ نہ کہے ہائے زمانہ کی نامرادی؛ کیونکہ میں زمانہ (کا خالق) ہوں، اس کے شب و روز کی گردش کرتا ہوں اور جب چاہوں گا ان کو قبض فرمالوں گا۔
کتبه الفقیر الی ربه القدیر:ابو الحسان محمد اشتیاق القادری
خادم الافتاء و القضاء بجامعۃ مدینۃ العلم کبیر نگر دہلی95