مسئلہ: کیا عورت کا تنہا حج یا عمرہ کو جانا جائز ہے
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ ھندہ کا شوہر فوت ہو گیا ہے اور وہ تنہاعمرہ کو جانا چاہتی ہے تو کیا اس کا تنہا عمرہ یا حج کو جانا جائز ہے جواب عنایت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں:
المستفتی: اشرف القادری ستارگنج اتراکھنڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الله العلیمالوھاب و ھو الموفق للحق و الصواب:
بغیر محرم کے ہندہ کا حج و عمرے کو جانا ناجائز و گناہ ہے ،لیکن اگر وہ بغیر محرم کے چلی گئی اور حج کرلیا تو اس کے ذمہ سے فرض ساقط ہوجائے گا اور کراہت کے ساتھ حج بھی ادا ہوجائے گا، البتہ بغیر محرم کے مدتِ مسافتِ شرعیہ طے کرنے کے سبب گناہ گار ہوگی۔
درمختار مع ردالمحتار (جلد 3 ،ص 465 پر ہے):
لو حجت بلامحرم جاز مع الكراهة۔
اگر عورت نے بغیر محرم کے حج کیا تو کراہت کے ساتھ جائز ہے۔
علامہ شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
قوله مع الكراهة أى التحريمية للنهى فى حديث الصحيحين : لا تسافر امرأة ثلاثا إلا و معها محرم. وزاد مسلم فى رواية أو زوج. (رد المحتار ،جلد 3 ،ص 465)
یہ کراہت تحریمی ہے؛ کیونکہ صحیحین کی حدیث میں نہی وارد ہے کہ رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم نے ارشاد فرمایا : کوئی عورت تین دن کا سفر بغیر محرم یا شوہر کے نہ کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبه الفقیر الی ربه القدیر: ابو الحسان محمد اشتیاق القادری
خادم الافتاء و القضاء بجامعۃ مدینۃ العلم کبیر نگر دہلی94