کیا یوٹیوب چینل کی کمائی جائز ہے یا نہیں
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں۔ کہ زید کہتا ہے ہماری مسجد کے امام صاحب اپنا یوٹیوب چینل چلاتے ہیں، اور اس سے پیسہ کماتے ہیں، یوٹوب کی جانب سے پیسہ کمانے کی شرط یہ ہے کہ ویڈیو پرایڈ چلنے دوگے تو پیسہ ملے گا اور اگر نہیں چلنے دو گے تو پیسہ نہیں ملے گا۔
ایڈ جائز ناجائز دونوں اشیاء کا ہوتا ہے جیسے گانا بجانا اور کتابوں کی تشہیر وغیرہ ۔
امام صاحب کہتے ہیں کہ اہلسنت والجماعت کے بڑے بڑے علماء اور خطیب حضرات اپنا یوٹوب چینل چلاکر پیسہ کما رہے ہیں ۔ اور ان کی ویڈیو پر بھی ایسے ہی ایڈ آتے ہیں ۔مزید کہتے ہیں کہ میں نے مفتیان کرام سے معلوم کر لیا ہے اس میں کوئ حرج نہیں چونکہ میری ویڈیو میں تو قرآن کی تلاوت ہوتی ہے ایڈ گرچہ کچھ بھی آۓ مجھے اس سے کیا مطلب ۔
اس پر زید کہتا ہے کہ آپ کی ویڈیو میں تو تلاوت ہی ہے لیکن آپ اس کے ذریعہ پیسہ لیکر ناجائز اشیاء کی تشہیر کر رہے ہیں ۔اگر ان اشیا کی تشہیر نہ ہو تو آپ کو پیسہ نہیں ملے گا ۔
تو کیا اس طرح یوٹیوب چینل کی کمائی جائز ہے یا نہیں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں تحقیقی جواب عنایت فرمائیں۔ بینوا توجروا۔۔
المستفتی: محمد اویس نوری
بِـسْمِ الـلّٰـهِ الـرَّحْـمٰـنِ الـرَّحِـيْـمِ
الــجـواب بـعـون الـلـه الـعـليم الـوهـاب وهـو الـمـوفـق لـلـحـق و الــصـواب :
تحقیق یہ ہے کہ جائز نہیں. وَالـلّٰـهُ تَـعَـالٰـي أَعْـلَـمُ بِـالـصَّـوَابِ۔
كــتـــــــــــــــــــــبـــــــــــــــه الــــفـــــقـــــــيــــــر إلـــــــي ربـــــــــــــه الــــقــــديــــر: ابو الحسن محمد اشتیاق القادری
خادم الافتاء والقضاء بجامعة مدینة العلم، کبیر نگر، دہلی 94