مختصر سیرت امام بخاری
نام و ولادت :-
امام بخاری کا نام محمد، کنیت ابو عبد اللہ ہے۔ والد اسماعیل بن ابراہیم بن ابراہیم بن مغیرہ ہیں امام بخاری کی ولادت جمعہ 13 شوال المکرم 194ھ کو بخارا شہر میں ہوئی.
ابتدائی حالات و تعلیم:-
ایام طفولیت میں امام بخاری کے والد کا انتقال ہو گیا تھا اور پرورش کی تمام ذمہ داری آپ کی والدہ نے سنبھال لی تھی.
ابتدائی اور ضروری تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب آپ کی عمر دس سال ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل میں علم حدیث کی تحصیل کا شوق پیدا کیا اور آپ نے بخارا کے درس حدیث میں داخلہ لے لیا اور سولہ سال کی عمر میں امام بخاری نے عبد اللہ بن مبارک وکیع اور دیگر اصحاب ابی حنیفہ کی کتابوں کو ازبر کرلیا تھا.
امام بخاری نے علم حدیث کے لیے جن علاقوں کا سفر کیا وہ درج ذیل ہیں
مکہ یمن مصر شام بصرہ حجاز مقدس کوفہ اور بغداد.
اساتذہ :-
جن اساتذہ سے انہوں نے کسب فیض کیا ان کی تعداد ایک ہزار اسی (1080) بتائی جاتی ہے۔ ان میں امام احمد بن حنبل، علی بن المدینی، یحییٰ بن معین، محمد بن یوسف، ابراہیم الاشعث۔ قتیبہ بن سعید خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
تلامذہ :-
امام بخاری کے تلامذہ کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ان کا شمار کرنا مشکل ہے کچھ کے اسماء پیش خدمت ہیں
صالح بن محمد. مسلم بن حجاج. ابو بکر بن اسحاق بن خزیمہ. ابو عبد الرحمن نسائی. ابو عیسی ترمذی
فقہی مذہب:-
الإمام تاج الدين السبكي فرماتے ہیں کہ امام بخاری نے امام حمیدی سے سماع کیا اور انہیں سے فقہ شافعی پڑھی.
عبادت و ریاضت :-
امام بخاری بےحد عبادت گذار اور شب بیدار تھے رمضان المبارک میں ہر رات ایک قرآن کریم ختم فرماتے تھے.
تصانیف:-
امام بخاری کی درج ذیل تصانیف بہت مشہور ہیں
الجامع الصحیح المعروف بخاری شریف
تاريخ کبیر اور ادب المفرد وغیرہ
ان کے علاوہ بھی بہت سی کتب آپ نے تصنیف فرمائیں ہیں.
وفات:-
امام بخاری کا وصال یکم شوال 256 ھ کو سمرقند کے قریب خرتنگ نامی بستی میں ہوا. اس وقت آپ کی عمر 62 برس تھی.
کتبہ :- سید محمد اویس شاہ بخاری قادری رضوی عطاری صاحب