انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا

انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا

 انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا

مسئلہ: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ماہ رمضان المبارک میں یا دوسرے ایام میں حالت روزہ میں بیماری کے علاج یا قوت کی فراہمی کے لیے انجکشن لگوانا جائز ہے یا نہیں؟

المستفتی: عثمان غنی باپو، امین شریعت ایجو کیشن ٹرسٹ، دھر دل مضلع جام نگر ، گجرات 


باسمه تعالى وتقدس

الجواب بعون الملك الوهاب:

اس سلسلے میں فقہائے کرام کا موقف یہ ہے کہ انجکشن لگوانا مفسد صوم نہیں ہے۔ حضرت شارح بخاری علامہ مفتی شریف الحق امجدی اور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہما الرحمہ نے اس موضوع پر بڑی تفصیلی اور تحقیقی گفتگو فرمائی ہے اور فقہی جزئیات وکلیات سے یہ ثابت فرما دیا ہے کہ انجکشن خواہ گوشت میں لگایا جائے یا رگ میں کسی سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ ایسی حالت میں انجکشن لگوانا مکروہ ہے۔ حضرت شارح بخاری علیہ الرحمہ کا فتوی " معارف شارح بخاری ، صفحہ ۸۳۹ میں اور حضرت فقیہ ملت علیہ الرحمہ نے فتاوی فیض الرسول میں تحریر فرمایا ہے کہ تحقیق یہ ہے کہ انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، چاہے رگ میں لگایا جائے یا گوشت فرمایا میں ۔ (فتاوی رضویہ ج:1، ص:521) واللہ تعالیٰ اعلم.

الجواب صحیح: محمد قمر عالم قادری

كتبه: محمد اختر حسین قادری یکم رجب المرجب ۱۴۲۴ھ


[فتاوی علیمیہ جلد:1، ص:418]